طلب ہے دل میں کہ خالق کی حمد ہم لکھیں وہ عقل و فہم سے باہر ہے بالقسم لکھیں

طلب ہے دل میں کہ خالق کی حمد ہم لکھیں وہ عقل و فہم سے باہر ہے بالقسم لکھیں

سید امانتؔ رسول رضوی



طلب ہے دل میں کہ خالق کی حمد ہم لکھیں
وہ عقل و فہم سے باہر ہے بالقسم لکھیں


کریم کیسے لکھوں خالق کرم ہے وہ
قدیم کیساکہ جب باعث قدم ہے وہ


قریب اتنا کہ جس سے نہیں کوئی نزدیک
بعید اتنا کہ جس کی نہیں ہے کوئی ٹھیک


ہراک کے پیار سے زیادہ کہیںہے اس کاپیار
ہراک کنار سے آرام دہ ہے اس کا پیار


وہ کیسا پیار امانت ہے اس پہ جاں نثار
طلب جسے ہو وہی دیکھ لے کرم کی بہار

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے