التفات امجدی
(رباعیات)
ہے ضامنِ تاثیر دعا بسم اللہ
لب پہ ہے مرے صبح و مسا بسم اللہ
پتھر کو بھی عطا کرتی ہے گویائی
ہے آیت اعجاز نما بسم اللہ
***
کس نے نہیں سچائی یہ جانی اللہ
دنیا کی ہر اک چیز ہے فانی اللہ
واحد ہے تو، یکتا ہے تو، بے ہمتا ہے تو
بے شک نہیں ثانی ترا کوئی اللہ
***
شاہد بھی مشاہد بھی ہے، مشہود ہے تو
رہرو کے لئے منزلِ مقصود ہے تو
تخئیل کے گلشن میں ہے جلوہ تیرا
احساس کی گہرائی میں موجود ہے تو
***
0 تبصرے