عالم عالم ظہور تیرا ہے ذرے ذرے میں نور تیرا ہے

عالم عالم ظہور تیرا ہے ذرے ذرے میں نور تیرا ہے

عبدالحمیدخاں اثرؔ


عالم عالم ظہور تیرا ہے
ذرے ذرے میں نور تیرا ہے


کر حفاظت کہ خاک کردے تو
جلوہ تیرا ہے طور تیرا ہے


خوبیاں سب تری عطا کردہ
عقل تیری شعور تیرا ہے


غنچہ و گل میں ہے تری خوشبو
چاند تاروں میں نور تیرا ہے


لطف تیرا ہے سب دماغوں پر
سب دلوں میں سرور تیرا ہے


یاالٰہی اثرؔ کی بخشش کر
نام رب غفور تیرا ہے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے