برف و باراں نشانیاں اس کی بجلیاں لن ترانیاں اس کی

برف و باراں نشانیاں اس کی بجلیاں لن ترانیاں اس کی



پرت پال سنگھ بیتابؔ(جموں)



برف و باراں نشانیاں اس کی
بجلیاں لن ترانیاں اس کی


وسعتیں ہیں اسی کی ہفت افلاک
بحر و بر بے کرانیاں اس کی


دھوپ اس کی محبتوں کا جوش
بارشیں گل فشانیاں اس کی


اس کے قدموں کی چاپ بادِ نسیم
بلبلیں خوش بیانیاں اس کی


چرخ چکر نظام ہے اس کا
دائمی حکمرانیاں اس کی


وہی دیتا ہے منزلوں کا پتا
ہے نشاں بے نشانیاں اس کی


مژدہ بیتابؔ اس کے آنے کا
منتظر مژدگانیاں اس کی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے