ہر جا اسی کے لطف و کرم کی بہار ہے بے شک وہ کائنات کا پروردگار ہے

ہر جا اسی کے لطف و کرم کی بہار ہے بے شک وہ کائنات کا پروردگار ہے

محمد عمر سیفی عمر بچھر ایونی


ہر جا اسی کے لطف و کرم کی بہار ہے
بے شک وہ کائنات کا پروردگار ہے
مظہر ہے اس کی ذات گرامی کا یہ جہاں
کلیوں پہ ہے پھبن، تو چمن لالہ زار ہے
مشکل میں اس کو جب بھی پکاروںگا میں کبھی
وہ میرے ساتھ ہو گا، مجھے اعتبار ہے
قطرے کو بحر، بحر کو قطرہ بنائے وہ
حاکم ہے دوجہاں کا، اسے اختیار ہے
شمس و قمر، نجوم، زمین آسماں، ہوا
ہر شے کا اس کی ذات پہ دارو مدار ہے
ممکن نہیں ہے اس کی عنایت کا شکریہ
اس کے کرم کی حد ہے، نہ کوئی شمار ہے
جس کو بھی اس کی ذات کا محکم یقین ہو
بندہ وہی جہاں میں عمرؔ باوقار ہے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے