سیدہ نسرین نقاش (مثنوی)
تو ربِّ لا شریک و غفور الرحیم ہے
تو خالق و قدیر و خبیر و علیم ہے
توصیف کیا لکھوں میں تری حمد کیا لکھوں
ہے جلوہ تیرے نور کا ہر جا ظہور میں
فرشِ زمیں سے، عرش بریں تیری کائنات
تیری نگارشات ہیں یہ سارے ممکنات
تجھ سا نہ منتظم نہ کوئی کار ساز ہے
ہر لمحہ تو عیاں ہے، بہ ہر لمحہ راز ہے
تیرا فروغِ خاص محمدؐ کے نور میں
تیرا ظہور عام شجر ہائے طور میں
دشت و جبل کی رات کی تنہائیوں میں تو
بادِ سموم و بحر کی گہرائیوںمیں تو
پنہاں ہے تو ہی رنگ و شفقِ کوہسار میں
ظاہر ہے تو ہی زمزمۂ آبشار میں
ہر شئے میں تو ہی تو ہے ہر اک شئے کی آرزو
خورشید کی چمک ہے ثریا کی آبرو
نسرین کیا لکھے گی تری حمد اے خدا
اپنے قلم کو ہاتھ سے کرتی ہے اب جدا
0 تبصرے