توخالق ومالک تونے بنایا جوکچھ ہے سوتوہی ہے

توخالق ومالک تونے بنایا جوکچھ ہے سوتوہی ہے




۱؎  ہے تجھ سے دل کو اپنے لگایاجوکچھ ہے سوتوہی ہے   (بہادرشاہ ظفرؔ)

توخالق ومالک تونے بنایا جوکچھ ہے سوتوہی ہے
دھرتی سجی آکاش سجایا جوکچھ ہے سوتوہی ہے

ماہ وانجم مہرِمنور سیارے اورسارا نظام
ندھیارے میں دیپ جلایا جوکچھ ہے سوتوہی ہے

سوکھابیتاساون اترا جل تھل جیون کے کھیل
دھرتی کی پلٹی کایا جوکچھ ہے سوتوہی ہے

نبی تیرے اوتار پیمبر صوفی تیرے دوت
اپنی کتھا میں سب سنایا جوکچھ ہے سوتوہی ہے

اپنی ہوس ہے اپنی پوجا لیکن پھربھی لاچاری
اور فراز نے دیکھا بھی کیا جوکچھ ہے سوتوہی ہے

قاضی فراز احمد رتناگیری

ایک تحقیق کے مطابق بہادرشاہ ظفرکی یہ نعت عوامی تھی جسے بیشتر ہندوسازپہ گاتے تھے مگر یہ گمشدہ نعت دیوان میں مفقود ہے(قاضی فراز

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے