محبت آپ کی، بنیاد ایماں یارسول اللہ! لٹا دوں آپ پر اپنے دل و جاں یارسول اللہ!

محبت آپ کی، بنیاد ایماں یارسول اللہ! لٹا دوں آپ پر اپنے دل و جاں یارسول اللہ!

محبت آپ کی، بنیاد ایماں یارسول اللہ!
لٹا دوں آپ پر اپنے دل و جاں یارسول اللہ!

زیات جس نے کی اس کی شفاعت ہوگئی واجب
مرے دل نے کہا سودا ہے ارزاں یارسول اللہ!

مگر کچھ سوچ کر میرے قدم لرزیدہ ہیں آقا!
ہوں شرمندہ، پریشاں اور حیراں یارسول اللہ!

ہوا قرآن سے غافل، پھنسا ہوں فرقہ بندی میں٭۱
میں کس منھ سے کہوں خود کو مسلماں یارسول اللہ!

کرم فرمایئے آقا! کرم فرمایئے آقا!
دعا فرمایئے منزل ہو آساں یارسول اللہ!

سوائے آپ کے، کوئی نہیں تاریخ عالم میں
برائے دشمناں بھی گل بداماں یارسول اللہ!

تمنا ہے کہ عقبیٰ میں رہوں آقا کے قدموں میں
خدارا کیجیے پورا یہ ارماں یارسول اللہ!

دعائے مغفرت کر دیں، خطا کا بار سر پر ہے
کرم فرمائے گا توّاب و رحماں یارسول اللہ!

’’اغثنی سیّدی! انظر بحالی، پھولؔ کے لب پر
سنیں فریاد اس کی، ہے یہ گریاں یارسول اللہ!

٭۔ سورۃ الانعام، آیت نمبر۱۶۰
تنویر پھول (امریکا)

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے