ترے قول کتنے حسین ہیں، ترا لہجہ کتنا متین ہے تری بات کا کروں ذکر کیا، تری بات بات میں دین ہے

ترے قول کتنے حسین ہیں، ترا لہجہ کتنا متین ہے تری بات کا کروں ذکر کیا، تری بات بات میں دین ہے

ترے قول کتنے حسین ہیں، ترا لہجہ کتنا متین ہے
تری بات کا کروں ذکر کیا، تری بات بات میں دین ہے

توُ جمال و حسن کا بادشہ، ترے آگے کس پَہ ہو تبصرہ
ترا کوئی ثانی نہیں یہاں، تو جہاں میں سب سے حسین ہے

توُ محاذِ جنگ پَہ ہے رواں، سبھی پیڑ پودوں کو ہے اماں
ترا طرزِ جنگ الگ تھلگ توُ یہاں بھی سب سے ذہین ہے

پرِ جبرئیل کی بات ہو کہ خدائے یکتا کی ذات ہو
ترے لب سے جو بھی ادا ہوا، ہمیں اس پَہ پورا یقین ہے

ہے جنم ملا مجھے بتکدوں کے جہاں میں میرے نبی مگر
تری کوششوں کے طفیل میں، مرے پاس دینِ مبین ہے

ترے گوشہ ہائے حیات پر، لکھے کیا یہ عارفِ بے ہنر
تو حکیم ہے، توُ متین ہے توُ مبین ہے توُ امین ہے
عارف انصاری ( برہان پور۔بھارت)

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے