محفوظ اثر
عکس میں ہوں مرا نشاں تو ہے
یعنی آئینہ جہاں تو ہے
تیری حکمت وجودِ عالم کل
اپنی حکمت کا رازداں تو ہے
ماورا ذات تیری پیکر سے
نور ہی نور کا سماں تو ہے
فرش تا عرش مملکت تیری
دونوں عالم کا حکمراں تو ہے
تیرے کُن سے نظامِ عالمِ کُل
عالمِ سرِّ کُن فکاں تو ہے
حمد پروردگار اور اثرؔ
اس کی کاوش میں بھی نہاں تو ہے
0 تبصرے