انورفخریؔ (کراچی)
تو نے مٹی کو دلکشی بخشی
تو نے پتھر کو زندگی بخشی
علم و عرفان و آگہی بخشی
گھپ اندھیرا تھا روشنی بخشی
علم سے اپنے بھر دیا تو نے
اور دنیا کو رہبری بخشی
خود کیا تو نے ’’احسن تقویم‘‘
سرفرازی و سروری بخشی
ہر جہالت مٹا دیا تو نے
کیسی کیسی پیمبری بخشی
بھیج دی تو نے زندگی کی کتاب
ابن آدم کو راستی بخشی
اک مکمل نظام زیست دیا
تو نے قرآں کو مصحفی بخشی
ژ
0 تبصرے