لازم ہے کہ ہر لفظ کا عنوان خدا ہے جب شان کی بات آئے تو ذیشان خدا ہے

لازم ہے کہ ہر لفظ کا عنوان خدا ہے جب شان کی بات آئے تو ذیشان خدا ہے

یونس انیسؔ



لازم ہے کہ ہر لفظ کا عنوان خدا ہے
جب شان کی بات آئے تو ذیشان خدا ہے


غفار ہے ستار ہے سبحان خدا ہے
جبار ہے قہار ہے لافان خدا ہے


توحید خدا کی صفت اول و آخر
مقصود ہو معبود تو ہر آن خدا ہے


مسجود ملائک ہے وہ مسجود جن و انس
سجدہ اسے زیبا ہے وہ ذیشان خدا ہے


یہ گردشِ ایام یہ نیرنگیٔ افلاک
لاریب یہ سب کچھ ترا فرمان خدا ہے


ہر چیز کا خالق ہے وہ ہر چیز کا مالک
سب جھوٹ یہ انسان‘ وہ انسان خدا ہے


عقبی کا کوئی خوف نہ دنیا کا کوئی ڈر
اللہ انیسؔ اپنا نگہبان خدا ہے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے