تعالیٰ تجھ سا کوئی اور باکمال نہیں مثال یہ ہے کہ تیری کوئی مثال نہیں

تعالیٰ تجھ سا کوئی اور باکمال نہیں مثال یہ ہے کہ تیری کوئی مثال نہیں

قاضی ظہیراحمد گوہرؔ کرت پوری


تعالیٰ تجھ سا کوئی اور باکمال نہیں
مثال یہ ہے کہ تیری کوئی مثال نہیں


لکھوں میں حمد تیری شانِ کبریائی پر
یہ میرے بس میں نہیں یہ مری مجال نہیں


بیاں کروں تری توصیف تیری تعریفیں
مری زباں مرے ہونٹوں میں یہ کمال نہیں


ہر ایک شہ میں ترا نور ہے مرے معبود
ترے جمال سے بڑھ کر کوئی جمال نہیں


ترا وجود تیرا نام ہے ہمیشہ سے
تو لازوال ہے تجھ کو کبھی زوال نہیں


خدا کا عکسِ مقدس ہے دل میں اے گوہرؔ
وہ آئینہ ہے یہ جس آئینے میں بال نہیں

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے