حمد اس کی‘ جو ہے مالک دو جہاں حمد اس کی‘ جو ہے خالق انس و جاں

حمد اس کی‘ جو ہے مالک دو جہاں حمد اس کی‘ جو ہے خالق انس و جاں

حفیظؔ بنارسی


حمد اس کی‘ جو ہے مالک دو جہاں
حمد اس کی‘ جو ہے خالق انس و جاں


حمد اس کی نہایت جو رحمان ہے
حمد اس کی‘ جو سب کا نگہبان ہے


حمد اس کی نہیں جس کا کوئی شریک
حمد اس کی جو ہے وحدہ‘ لاشریک


حمد اس کی جو ہر شے پہ ہے حکمراں
حمد اس کی جو ہے سب کا روزی رساں


حمد اس کی جو پاک اور بے عیب ہے
خالق کل ہے جو عالم الغیب ہے


حمد اس کی ہمیشہ سے ہے جس کی ذات
حمد اس کی نہیں جس کی خاطر ممات


حمد اس کی نہیں جس کو کوئی کمی
حمد اس کی حقیقت میں جو ہے غنی


حمد اس کی نہیں جس کی کوئی نظیر
ذات عالی ہے جس کی علیم و خبیر


حمد اس کی جو دراصل محمود ہے
حمد اس کی جو ہم سب کا معبود ہے


حمد اس کی جو ستار و غفار ہے
حمد اس کی جو قہار و جبار ہے


حمد اس کی جو ہے احسن الخالقین
حمد اس کی جو ہے ارحم الراحمین


دینے والا نہیں کوئی اس کے سوا
اس کے بندے ہیں ہم اور وہ ہے خدا


سر جھکالو حفیظؔ اس کے دربار میں
ہاتھ پھیلائو اس کی سرکار میں

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے