اسی نے ایک حرفِ کن سے پیدا کر دیا عالم کشاکش کی صدائے ہاؤ ہو سے بھردیا عالم

اسی نے ایک حرفِ کن سے پیدا کر دیا عالم کشاکش کی صدائے ہاؤ ہو سے بھردیا عالم

ابوالاثرحفیظؔ جالندھری


اسی نے ایک حرفِ کن سے پیدا کر دیا عالم
کشاکش کی صدائے ہاؤ ہو سے بھردیا عالم


نظامِ آسمانی ہے اسی کی حکمرانی سے
بہارِ جاودانی ہے اسی کی باغبانی سے


اسی کے نور سے پر نور ہیں شمس وقمر تارے
وہی ثابت ہے جس کے گرد پھرتے ہیں یہ سیّارے


زمیں پر جلوہ آرا ہیں مظاہر اس کی قدرت کے
بچھائے ہیں اسی داتا نے دستر خوان نعمت کے


یہ سرد و گرم، خشک و تر، اجالا اور تاریکی
نظر آتی ہے سب میں شان بس اس ذات ِ باری کی


وہی ہے کائنات اور اس کی مخلوقات کا خالق
نباتات و جمادات اور حیوانات کا خالق


وہی خالق ہے دل کا اور دل کے نیک ارادوں کا
وہی مالک ہمارا اور ہمارے باپ دادوں کا


بشر کو فطرتِ اسلام پر پیدا کیا جس نے
محمدؐ مصطفی کے نام پر شیدا کیا جس نے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے