تونے انسان بنایا قلم ایجاد کیا تھا وہ بے علم اسے علم کی دولت بخشی

تونے انسان بنایا قلم ایجاد کیا تھا وہ بے علم اسے علم کی دولت بخشی

ٖحنیف کیفیؔ



تونے انسان بنایا قلم ایجاد کیا
تھا وہ بے علم اسے علم کی دولت بخشی


حکم سے تیرے وہ مسجود ملائک ٹھہرا
پیکرِ خاک کو یہ عزّت و عظمت بخشی


نطق کو لفظ تو لفظوں کو معانی دے کر
فہم و ادراک کی توفیق عطا کی تونے


جودت فکر‘ طبیعت کی روانی دے کر
قوت و قدرتِ تخلیق عطا کی تونے


دے کے صاحب قلمی تو نے سرافراز کیا
نیک نامی کا یہ سامان عطا ہے تیری


تونے اک ذرّۂ بے قدر کو ممتاز کیا
میرا عرفاں مری پہچان عطا ہے تیری


کس زباں سے ہو تری حمدوثنا ربِّ کریم
میں ترا بندۂ احقر تو ہے مولائے عظیم

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے