محمود حسن
قرآں کے سپاروں میں
احساں کے اشاروں میں
ایمان کے سنواروں میں
معصوم پیاروں میں
میں نے تمہیں دیکھا ہے
صدیق کی شفقت میں
فاروق کی سطوت میں
عثمان کی عفت میں
کرار کی ہیبت میں
میں نے تمہیں دیکھا ہے
احمد کی روایت میں
مالک کی درایت میں
سفیاں کی ثقاہت میں
نعماں کی فقاہت میں
میں نے تمہیں دیکھا ہے
ماثور دعاؤں میں
منثور ثناؤں میں
مامور ہواؤں میں
مسحور فضاؤں میں
میں نے تمہیں دیکھا ہے
خورشید کے تاروں میں
راتوں کے ستاروں میں
آنکھوں کے خماروں میں
یاروں کے نظاروں میں
میں نے تمہیں دیکھا ہے
برکھا کے پھواروں میں
ساون کی بہاروں میں
پودوں کی قطاروں میں
کوئل کی پکارو میں
میں نے تمہیں دیکھا ہے
0 تبصرے