کئے ہیں اتنے جہاں ایک اور کرم کردے مرے خدا تو مری خواہشوں کو کم کردے

کئے ہیں اتنے جہاں ایک اور کرم کردے مرے خدا تو مری خواہشوں کو کم کردے

شاہدکبیر



کئے ہیں اتنے جہاں ایک اور کرم کردے
مرے خدا تو مری خواہشوں کو کم کردے


میں ہر کسی کا طبیعت سے احترام کروں
مری نظر میں مجھے اتنا محترم کردے


شکست میرا مقدرہے تو مجھے یارب
مری شکست کے اسباب ہی بہم کردے


ستم رقم سے سوا، غم بیان سے باہر
زبان کاٹ دے، ان ہاتھوں کو قلم کردے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے