تو ہی ہے عبادت کے لائق خدایا تجھی سے مدد کے ہیں طالب خدایا

تو ہی ہے عبادت کے لائق خدایا تجھی سے مدد کے ہیں طالب خدایا

عرفان پربھنوی


تو ہی ہے عبادت کے لائق خدایا
تجھی سے مدد کے ہیں طالب خدایا
تجھی سے نگاہِ کرم مانگتے ہیں
تو ہی دو جہاں کا حقیقی ہے داتا
تو ہی بے نیاز اور یکتا ہے مولا
توداتا ہے تجھ سے ہی ہم مانگتے ہیں
نہ دولت دے ہم کو نہ دے کوئی عہدہ
فقط اپنی رحمت کا دے تھوڑا صدقہ
یہی تجھ سے ہم دم بدم مانگتے ہیں
جو تڑپے تری یاد میں وہ جگر دے
جو دیکھے تجھی کو بس ایسی نظر دے
ملادے جو تجھ سے وہ غم مانگتے ہیں
گناہوں پہ اپنے بہت ہیں پشیماں
تو غفار ہے بخش دے ہم کو رحماں
کرم کر کہ تیرا کرم مانگتے ہیں
ہو تابع ترے میری یہ زندگانی
ہر اک حال میں ہو تری مہربانی
یہی چیز عرفانؔ ہم مانگتے ہیں

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے