ربابؔ رشیدی (لکھنؤ)
میرا مولا ، میرا آقا اللّٰہ ہُو
کون ہے سارے جگ کا داتا اللّٰہ ہُو
کس نے میرے حال پہ شفقت فرمائی
کس نے میرے غم کو سمجھا اللّٰہ ہُو
اس کی دنیا اور سبھی بندے اس کے
مظلوموں کا وہ رکھوالا اللّٰہ ہُو
مایوسی کے جیسے اندھیرے تھے نہیں
جب بھی میرے لب پہ آیا اللہ اللّٰہ ہُو
وہ دیوانہ فرزانوں سے بڑھ کر تھا
جو ہر دم کہتا رہتا تھا اللّٰہ ہُو
اس کے عظمت کے نغمے بس گائے جا
اللّٰہ ہُو، اللّٰہ ہُو، اللّٰہ ہُو
0 تبصرے