سب کی جسے خبر ہے، سب کا جسے پتہ ہے میرا وہی خدا ہے، میرا وہی خداہے

سب کی جسے خبر ہے، سب کا جسے پتہ ہے میرا وہی خدا ہے، میرا وہی خداہے

سلیم اختر سیتا پوری


سب کی جسے خبر ہے، سب کا جسے پتہ ہے
میرا وہی خدا ہے، میرا وہی خداہے
ہر شئے پہ جو ہے قادر، ہر شئے میں جس کا جلوہ
ہر شئے سے جو ہے ظاہر، ہر شئے میں جو چھپا ہے
میرا وہی خدا ہے، میرا وہی خدا ہے
جس کے ہیں پھول خوشبو، جس کے ہیں رنگ ہر سو
جس کے اشارے پر یہ موسم بدل رہا ہے
میرا وہی خدا ہے، میرا وہی خدا ہے
حکمت سے جس کی ساری، دنیا یہ چل رہی ہے
مختار کی جو طاقت، مجبور کا عصا ہے
میرا وہی خدا ہے، میرا وہی خدا ہے
ساگر ہیں جسکے بس میں، طوفاں بھی جسکے بس میں
جو سب کی کشتیوں کا اندیکھا نا خدا ہے
میرا وہی خدا ہے، میرا وہی خدا ہے
سب پر ہے فضل جس کا، سب پر کرم ہے جس کا
سب کی ضرورتوں کو پورا جو کر رہا ہے
میرا وہی خدا ہے، میرا وہی خدا ہے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے