مرے اللہ جینے کا ہنر دے مجھے تو سوز دل سوز جگر دے

مرے اللہ جینے کا ہنر دے مجھے تو سوز دل سوز جگر دے

پروفیسر اقتدار افسرؔ


مرے اللہ جینے کا ہنر دے
مجھے تو سوز دل سوز جگر دے
محبت سے تری معمور وہ ہو
مجھے گرچہ حیات مختصر دے
دعائیں ہوں مری مقبول ساری
زباں میں تو مری ایسا اثر دے
بنوں پروانۂ شمع رسالت
مجھے تو الفت خیر البشر دے
مجھے تو عشق بس اپنا ہی دینا
تو میری کاوشوں کا یہ ثمر دے
پھروں توحید کی دعوت کو لے کر
مرے اللہ ایسا تو سفر دے
تری ہی حمد میں کرتا ہوں افسرؔ
مجھے تو سرخرو عقبیٰ میں کردے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے