مظہربخاری (میاں چنوں)
مری زمین کے خالق، مرے فلک کے کفیل
ترے اجالے کی محتاج میری صبح جمیل
ازل سے تیرے کفالت میں ہیں زمانے مرے
کہ مجھ سے بے سروسامان کا ہے تو ہی خلیل
یہ پستیاں کسی صورت نہیں مقام مرا
اے سر بلند، سرافراز، میرے رب جلیل
سلامتی کا کوئی راستہ دکھا مجھ کو
نگرنگر ہے رکاوٹ گلی گلی ہے فصیل
کہاں سے آئے ہوا، آگ اور آب حیات
ہراک کمال ترے حسن فکر کی ہے دلیل
ملال ہے تو بس اتنا مجھے رحیم کریم
تری عطا کے مقابل ہیں میرے حرف قلیل
ہوا کے رحم و کرم پر نہیں ہوں اب منظرؔ
مجھے یقین ہے میرا عدیل، سب سے عدیل
0 تبصرے