دل سے نکلے تری ثنا یارب میرے لب پہ رہے سدا یارب

دل سے نکلے تری ثنا یارب میرے لب پہ رہے سدا یارب

علیم الدین علیمؔ


دل سے نکلے تری ثنا یارب
میرے لب پہ رہے سدا یارب


آسماں سے زمیں کے سینے تک
جلوہ تیرا ہے جا بہ جا یارب


اپنی قدرت سے سارے عالم کو
زندگی تونے کی عطا یارب


باغ میں عندلیب ہیں جتنے
گیت گاتے ہیں سب ترا یارب


بے زباں یا زبان والا ہو
سب کو دیتا ہے تو غذا یارب


درد معصوم کو جو دیتا ہے
کب ملے گی اسے سزا یارب


سرورؐانبیا کی امت کو
ہے فقط آسرا ترا یارب


مانگتا ہے علیمؔ کیا تجھ سے
سن لے اب اس کی بھی دعا یارب

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے