کشن پرشادشادؔ
یہ تمنا ہے مرے دل میں دکھادے یارب
مژدہ راحتِ جاں جلد سنادے یارب
ہاں بس اب بادۂ توحید عطا کر مجھ کو
جلوہ ہر رنگ میں تو اپنا دکھادے یارب
یہ دعا ہے کہ اگر بادِ صبا آج آئے
کچھ نوید طرب آمیز سنادے یارب
تابکے ما ئو شما کے یہ رہیں گے جھگڑے
خواب غفلت سے ہمیں جلد جگا دے یارب
ناخدا تیرے سوا کوئی نہیں ہے اپنا
بحرِ عصیاں سے ہمیں پار لگادے یارب
ہے تمنا کہ مدینے کی زیارت کرلوں
اپنے محبوب کا تو روضہ دکھادے یارب
زندگی ہی میں چکھادے مئے توحید ہمیں
یہ لگی دل کی جو ہے اس کو بجھا دے یارب
تابشِ مہر قیامت کی ہمیں تاب نہیں
دامن احمدِ مرسلؐ کی ہوا دے یارب
0 تبصرے