پروفیسر ذوالفقار
دلِ مغموم کو مسرور کردے
دلِ بے نور کو پُر نور کردے
فروزاں دل میں شمع طور کردے
یہ گوشہ نور سے پُر نور کردے
مرا ظاہر سنور جائے الٰہی
مرے باطن کی ظلمت دور کردے
مئے وحدت پلا مخمور کردے
محبت کے نشے میں چور کردے
نہ دل مائل ہو میرا ان کی جانب
جنہیں تیری عطا مغرور کردے
ہے میری گھات میں خود نفس
خدا یا اس کو بے مقدور کردے
0 تبصرے