ڈاکٹر معظم علی خاں
یا رب مری دعا کو اثر سے نواز دے
تاریک شب کو نور سحر سے نواز دے
ہو راہ مستقیم، مری راہ زندگی
قرآن اور حدیث ہوں خوشبو حیات کی
توحید میری فکر و عمل کا لباس ہو
بس تیری ذات ہی مرے دل کی اساس ہو
دامن میں رنج و غم بھی اگر بے حساب ہوں
پیش نظر ہمیشہ رسالتمآب ہوں
ہو آخرت کا ڈر مرے سینے میں اس قدر
دوزخ کے خوف میں ہو مری زندگی بسر
شانوں پہ اپنے مجھ کو فرشتے دکھائی دیں
سرگوشیاں ہی کانوں کو ان کی سنائی دیں
تیرے سوا ہو کوئی نہ میری نگاہ میں
میرا وجودِ کل ہو تری بارگاہ میں
ایمان ہو جو میرا مکمل تو بات ہے
ہو قلب و جاں کا ٹاٹ بھی مخمل تو بات ہے
0 تبصرے