میرا حسین باغ نبوت کا پھول ہے​

میرا حسین باغ نبوت کا پھول ہے​


میرا حسین باغ نبوت کا پھول ہے​
حیدر کی اس میں جان ہے خون بتول ہے​

آل نبی کا پیار ہے ایماں کی زندگی​
ان سے نہیں پیار تو سب کچھ فضول ہے​

دنیا میں اور کون ہے شبیر کے سوا​
ایسا سوار جس کی سواری رسول ہے​

ایسی عظیم ذات ہے آقا حسین کی​
جس کے لیے رسول کے سجدوں میں طول ہے​

جس کے لیے یزید نے کتنے ستم کیے​
وہ تاج تو حسین کے قدموں کی دھول ہے​

جو جی میں آئے ان کے گھرانے سے مانگ لے​
مالک یہ سب جہان کی آل رسول ہے​

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے