بحر و بر کا مالک تو خشک و تر کا مالک تو سبزے میں قدرت تیری

بحر و بر کا مالک تو خشک و تر کا مالک تو سبزے میں قدرت تیری

رئیس احمدرئیسؔ 14


بحر و بر کا مالک تو
خشک و تر کا مالک تو
سبزے میں قدرت تیری
اور شجر کا مالک تو
پھول اور کلیاں کیا معنی
شمس و قمر کا مالک تو
حور و ملائک تیرے ہیں
جن و بشر کا مالک تو
تیرے جلوے اس جانب
اور ادھر کا مالک تو
تیرے بھروسے نکلا ہوں
اب ہے سفر کا مالک تو
حکم سے تیرے اٹھتی ہیں
میری نظر کا مالک تو
تیری عطائیں ہیں ساری
بال و پر کا مالک تو
میرا اپنا کچھ بھی نہیں!
میرے گھر کا مالک تو

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے