نعت
محمد مصطفیٰ محبوبِ داور سرورِ عالم
وہ جس کے دم سے مسجودِ ملائک بن گیا آدم
کیا ساجد کو شیدا جس نے
مسجودِ حقیقی پر
مسجودِ حقیقی پر
جھکایا عبد کو درگاہِ معبودِ حقیقی پر
دلائے حق پرستوں کو
حقوقِ زندگی جس نے
حقوقِ زندگی جس نے
کیا باطل کو غرقِ موجۂ شرمندگی جس نے
غلاموں کو سریرِ سلطنت پر جس نے بٹھلایا
یتیموں کے سروں پر کر
دیا اقبال کا سایا
دیا اقبال کا سایا
گداؤں کو شہنشاہی کے قابل
کر دیا جس نے
کر دیا جس نے
غرورِ نسل کا افسون باطل کر دیا جس نے
وہ جس نے تخت اوندھے کر
دئے شاہان جابر کے
دئے شاہان جابر کے
بڑھائے مرتبے دنیا میں
ہر انسان صابر کے
ہر انسان صابر کے
دلایا جس نے حق انسان
کو عالی تباری کا
کو عالی تباری کا
شکستہ کر دیا ٹھوکر سے بت
سرمایہ داری کا
سرمایہ داری کا
محمد مصطفیٰؐ مہرِ سپرِ اَوجِ عرفانی
ملی جس کے سبب تاریک
ذروں کو درخشانی
ذروں کو درخشانی
وہ جس کا ذکر ہوتا ہے زمینوں
آسمانوں میں
آسمانوں میں
فرشتوں کی دعاؤں میں
موذن کی اذانوں میں
موذن کی اذانوں میں
وہ جس کے معجزے نے نظم
ہستی کو سنوارا ہے
ہستی کو سنوارا ہے
جو بے یاروں کا یارا بے
سہاروں کا سہارا ہے
سہاروں کا سہارا ہے
وہ نورِ لَم یزل جو باعث تخلیقِ عالم ہے
خدا کے بعد جس کا اِ سمِ
اعظم اِ سم اعظم ہے
اعظم اِ سم اعظم ہے
ثنا خواں جس کا قرآن ہے
ثنا میں جس کی قرآن میں
ثنا میں جس کی قرآن میں
اسی پر میرا ایماں ہے وہی
ہے میرا ایماں میں
ہے میرا ایماں میں
0 تبصرے