صورتِ حالات کی نزاکت، نبی ﷺ
کا مشورہ صحابہ سے
ادھر گاو زمیں تھرا رہی
تھی بد نہادوں سے
تھی بد نہادوں سے
ادھر اہل مدینہ بے خبر
تھے ان ارادوں سے
تھے ان ارادوں سے
وہی اک ملہمِ صادق، وہی اک دیدہ بینا
اسی کا قلب تھا جس پر
تھا سارا حال آئینہ
تھا سارا حال آئینہ
اسے معلوم تھا آغاز و
انجام اس چڑھائی کا
انجام اس چڑھائی کا
اس کا دل تھا جس میں
درد تھا ساری خدائی کا
درد تھا ساری خدائی کا
وہ سب کچھ جانتے ہیں جو
اماں دیتے ہیں جانوں کو
اماں دیتے ہیں جانوں کو
خبر ہوتی ہے خونی بھیڑوں
کی گلہ زبانوں کو
کی گلہ زبانوں کو
رسول اللہ نے اک دن
مسلمانوں کو بلوایا
مسلمانوں کو بلوایا
بٹھایا مسجدِ نبوی میں سب کو اور فرمایا
کہ دو جانب سے اٹھ کر
جنگ کا طوفان آتا ہے ،
جنگ کا طوفان آتا ہے ،
قریشی فوج آتی ہے ، ابو
سفیان آتا ہے
سفیان آتا ہے
ابو سفیان پلٹ آیا ہے لے
کر شام کی دولت
کر شام کی دولت
قبائل میں یہ زر تقسیم
کر دینے کی ہے نیت
کر دینے کی ہے نیت
اٹھائے گا قبائل کو
تمہارے سر پہ لائے گا
تمہارے سر پہ لائے گا
مدینے پر قیامت ڈھائے گا
فتنے اٹھائے گا
فتنے اٹھائے گا
ادھر مکے سے لشکر چل
چکا ہے لڑنے مرنے کو
چکا ہے لڑنے مرنے کو
تمہارے دین و امن صلح کے
برباد کرنے کو
برباد کرنے کو
اٹھے ہیں اہل مکہ تاخت
و تاراج کی خاطر
و تاراج کی خاطر
چلا آتا ہے باطل حق سے استمزاج
کی خاطر
کی خاطر
حلیفوں میں تمہارے ہیں یہودی
اور کافر بھی
اور کافر بھی
حمایت میں مسلمانوں کی
ہیں کمزور و لاغر بھی
ہیں کمزور و لاغر بھی
کرو قطع نظر اس سے کہ
ان کا دین ہے کیسا
ان کا دین ہے کیسا
کہ دین و مذہب و ملت میں
ہے اکراہ نازیبا
ہے اکراہ نازیبا
وہ عربانی بلندی پر ہیں
یا پستی میں بستے ہیں
یا پستی میں بستے ہیں
تمہارے دامنوں میں امن
کی بستی میں بستے ہیں
کی بستی میں بستے ہیں
بہت لوگ طرز غیر
جانبدار رکھتے ہیں
جانبدار رکھتے ہیں
بچارے بال بچے رکھتے ہیں
گھر بار رکھتے ہیں
گھر بار رکھتے ہیں
مدینے پر ہوا حملہ تو
گھبرائیں گے بیچارے
گھبرائیں گے بیچارے
جفا و ظلم کی چکی میں
پس جائیں گے بیچارے
پس جائیں گے بیچارے
مسلمانوں پہ لازم ہے حمایت
ان حلیفوں کی
ان حلیفوں کی
مبادا آبرو بگڑے شریفوں
کی ضعیفوں کی
کی ضعیفوں کی
قریش مکہ کی یورش کا
باعث صرف مسلم ہیں
باعث صرف مسلم ہیں
کہ اب تک باوجود ضعف، دین
اللہ پہ قائم ہیں
اللہ پہ قائم ہیں
وہ حق سے پھیر لینا
چاہتے ہیں تم کو جبریہ
چاہتے ہیں تم کو جبریہ
تمہیں پہ فرض ہے اس یورش
بے جا کا دفعیہ
بے جا کا دفعیہ
اگر چہ مفلس و نادار ہو
تعداد میں کم ہو
تعداد میں کم ہو
قریش مکہ سے سامان میں
افراد میں کم ہو
افراد میں کم ہو
مہاجر بے وطن ہیں بے نواز
کچھ بھی نہیں رکھتے
کچھ بھی نہیں رکھتے
غریب انصار بھی دل کے سوا
کچھ نہیں رکھتے
کچھ نہیں رکھتے
سواری اور ہتھیاروں کی
حالت بھی نہیں اچھی
حالت بھی نہیں اچھی
گھروں میں بعض بیماروں
کی حالت بھی نہیں اچھی
کی حالت بھی نہیں اچھی
مسلمانوں مگر اس راہ میں
اللہ کافی ہے
اللہ کافی ہے
جہاد فی سبیل اللہ میں
اللہ کافی ہے
اللہ کافی ہے
تمہارا عندیہ کیا ہے لڑیں
یا بند ہو بیٹھیں
یا بند ہو بیٹھیں
چلیں میدان میں یا شہر
کے پابند ہو بیٹھیں
کے پابند ہو بیٹھیں
0 تبصرے