قل ھو اللہ احد رب نے کہا قل کے ساتھ

قل ھو اللہ احد رب نے کہا قل کے ساتھ

قل ھو اللہ احد رب نے کہا قل کے ساتھ
کس قدر رب کو محبت ہے شہہِ کل کے ساتھ
بارشِ قربتِ حق ہوگی مسلسل اس پر
جو کرے دل سے انھیں یاد تسلسل کے ساتھ
خلد کیا خلد کی خوشبو بھی نہ وہ پایے گا
ان پہ ایمان رکھے جو بھی تامل کے ساتھ
ان کے چہرے پہ رہا دن کا اجالا قرباں
شب کی دوشیزہ مزیّن رہی کاکل کے ساتھ
باغِ طیبہ کا ہے جب خار بھی گل سے فائق
کیا تقابل کریں پھر اس کا کسی گل کے ساتھ
جب سے نعتوں کی صدا آئی میرے کانوں میں
رغبتیں پھرنہ رہیں نغمۂ بلبل کے ساتھ
پیکرِ دشت رہے دہرکے شاہی گھوڑے
دیکھ کر پیار شہہِ دین کا دلدل کے ساتھ
جس نے کی ان کی شریعت کے لیے جان فدا
قبرکی گودمیں بھی ہے وہ تجمل کے ساتھ
اس کی قسمت کا ہوا بابِ اجابت مہماں
جس نے کی رب سے دعا ان کے توسل کے ساتھ
پرتوِ حضرتِ صدیق بنا وہ قدسیؔ
جس نے کی دین کی ترویج تحمل کے ساتھ
سیداولادِ رسول قدسیؔ (امریکہ)
سرپرست ادبی محاذ
E-mail:[email protected]

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے