اے مالک و مختارِ حقیقی ترے قرباں اے موجدِ اسرارِ حقیقی ترے قرباں

اے مالک و مختارِ حقیقی ترے قرباں اے موجدِ اسرارِ حقیقی ترے قرباں

سلام صدیقی (دہلی)


اے مالک و مختارِ حقیقی ترے قرباں
اے موجدِ اسرارِ حقیقی ترے قرباں
ہر لحظہ ترا سب پہ کرم ہے مرے مولیٰ
ہر زیست کاسامان بہم ہے مرے مولیٰ
پتہ بھی اگر حکم نہ ہو ہل نہیں سکتا
اور پھول گلستاں میں کہیں کھل نہیں سکتا
تو نے کیا شب کو عطا دن کا اجالا
مولیٰ تری ہستی ہے ہر اک فہم سے بالا
ہر شے کے مقدر میں فنا ہے یہ یقیں ہے
ہے جس کو بقا تیرے سوا کوئی نہیں ہے
اے خالق کل سب کے گناہوں کو مٹا دے
ہر ایک کو جنت کا تو حقدار بنا دے
اک میں بھی گنہگار ترے در پہ ہوں حاضر
مجھ پر بھی کرم کی ہو نظر اے قوی قادر

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے