خوشبو سے معطر جو مدینے کی زمیں ہے
در اصل وہ ہم رتبۂ عرش ِ بریں ہے
فرمان نبیؐ میں تو وہ مومن ہی نہیں ہے
جس شخص کو جنت کا نہ دوزخ کا یقیں ہے
اس پیکرِ انوار کی توصیف کروں کیا
آئینہ بھی شرمندہ ہے وہ روئے حسیں ہے
کفّار بھی سارے یہی کہتے تھے ہمیشہ
ہر قول ترا صدقِ تو صادق و امیں ہے
کیا ہم سے بیاں سیرتِ محبوب خدا ہو
توصیف میں جب صفحۂ قرآن ِ مبیں ہے
انجمؔ ہے سہارا مجھے اس ماہ ھدیٰ کا
وہ شافع محشر وہی سرورِِ دیں ہے
انجم باروی
آئی۔۹۲؍رامیشور پور روڈ۔کولکاتا۔۷۰۰۰۲۴
0 تبصرے