رضیؔ عظیم آبادی (کراچی)
سوچو تو کن حدوں پہ خدا کا کمال ہے
جب مصطفیؐ کی ذات عدیم المثال ہے
تو لم یزل ہے، ذات تری لازوال ہے
میں کیا مثال دوں تری، تو بے مثال ہے
تیری صفات لکھتا رہوں حشر تک مگر
دعویٰ تری ثنا کا کروں کیا مجال ہے
اس سے کہیں زیادہ ہیں رحمت کی بارشیں
ماتھے پہ جس قدر عرقِ انفعال ہے
اک لفظ کن سے پیدا ہوئی بزم کائنات
پروردگار یہ ترا ادنیٰ کمال ہے
الفاظ کی گرفت سے باہر ہے تیری ذات
میرا نہیں یہ سارے جہاں کا خیال ہے
عرصے سے مضمحل تھی طبیعت مری رضیؔ
اس کی لکھی ثنا تو طبیعت بحال ہے
0 تبصرے