احمدرئیسؔ
اعلیٰ ہے تو، عظیم ہے تو رب ذوالجلال
رحماں ہے اور رحیم ہے تو رب ذوالجلال
تیری نوازشوں کے طلب گار ہیں سبھی
سب سے بڑا کریم ہے تو رب ذوالجلال
شعلوں میں کون کون ہے مچھلی کے پیٹ میں
عالم ہے تو علیم ہے تو رب ذوالجلال
صدیوں سے ہے یہ فرش زمیں بے ستون عرش
ان سب سے بھی قدیم ہے تو رب ذوالجلال
پوشیدہ حکمتیں ہیں ترے حرف حرف میں
حاکم ہے تو، حکیم ہے تو رب ذوالجلال
دیتا ہے روز رزق سبھوں کے نصیب کا
قاسم ہے تو قسیم ہے تو رب ذوالجلال
ذہن رئیس پر بھی ہے مولا ترا کرم
اور دل میں بھی مقیم ہے تو رب ذوالجلال
0 تبصرے