انجم نقوی
ہر ایک ذرے میں جلوہ ترا دکھائی دے
چٹک میں کلیوں کی لہجہ ترا سنائی دے
میں تیری حمد کے نغمات رات دن گائوں
جو تیرا فضل مجھے اذنِ لب کشائی دے
مرے کریم مری یہ دعا بھی ہو مقبول
رسولؐ پاک کے در کی مجھے گدائی دے
میں کربلائے معلی کی خاک کو چوموں
مرے خدا تو وہاں تک مجھے رسائی دے
زمانہ راست نگاری کا ہو مری قائل
مرے قلم کو حقیقت کی روشنائی دے
جو میں نے حمد کے موتی پروئے ہیںانجم
تو کیوں نہ داد کا غل ہر طرف سنائی دے
0 تبصرے