قمرالدین انجم
کرم کر ہمارے حال پر اے کریم
ترا نام رحمن اور ہے رحیم
شعور خام سہی، فکر نارسا ہی سہی
تری ثنا تری توصیف میرا مذہب ہے
جو تیری حمد سے غافل ہے آدمی ہی نہیں
جو تیری حمد سے غافل نہیں مودّب ہے
یااللہ یا رحمن و یارحیم
کرم کر ہمارے حال پر اے کریم
ترا نام رحمن اور ہے رحیم
ہر ایک لفظ کا مفہوم ہے بہت محدود
میں تیری حمد کروں بھی تو کر نہیں سکتا
میں صرف خاک، تری ذات پاک نور ہی نور
اندھیرا نور کے آگے ٹھہر نہیں سکتا
یااللہ یارحمن و یارحیم
کرم کر ہمارے حال پر اے کریم
ترا نام رحمن اور ہے رحیم
سیاہ نامۂ اعمال ہے مگر پھر بھی
میں نا امید تری رحمت اتم سے نہیں
یہ بات تجھ کو بغیر حساب ہے معلوم
خطائیں میری، زیادہ ترے کرم سے نہیں
یااللہ یا رحمن و یارحیم
کرم کر ہمارے حال پر اے کریم
ترا نام رحمن اور ہے رحیم
0 تبصرے