صحرا نورد ہوں مجھے اب شہر ناز دے تو اپنی رحمت سے خدایا نواز دے

صحرا نورد ہوں مجھے اب شہر ناز دے تو اپنی رحمت سے خدایا نواز دے

سیداصغربہرائچی


صحرا نورد ہوں مجھے اب شہر ناز دے
تو اپنی رحمت سے خدایا نواز دے


جی بھر کے تیری حمدوثنا میں بھی کرسکوں
بھیجا ہے اس جہاں میں تو عمردراز دے


گم ہوگیا ہوں میں بھی گناہوں کی بھیڑ میں
پروردگار مجھ کو تو ذوق نماز دے


گھر سے چلوں تو طیبہ میں جاکے رکیں قدم
یارب مرے جنوں کو وہ اوج و فراز دے


ہر سنگ و آئینہ کو بھی محسوس کرسکوں
ایماں عطا کیا ہے تو دل بھی گداز دے


ذہن رسا پہ جس کے تھا محمود کو بھی ناز
اے کارساز مجھ کو وہ تاریخ ساز دے


اصغرؔ کے کام آئے جو میدان حشر میں
بس اتنی التجا ہے وہ سامان و ساز دے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے