ڈاکٹرشرف الدین ساحلؔ
شکست میرا مقدر سہی سنبھال مجھے
متاعِ صبر عطا کردے ذوالجلال مجھے
فقط تری ہی محبت ہو خانۂ دل میں
اس آرزوئے حقیقی سے کر نہال مجھے
انا سے دل کو مرے پاک رکھ کہ اس کے سبب
عروج لے کے چلا جانب زوال مجھے
درست کر مری فطرت میں خامیاں ہیں بہت
نواز خوبیِ کردار و خوش خصال مجھے
وہ جس کمال نے صلحا کو سرفرازی دی
مرے کریم عطا کر وہی کمال مجھے
گناہگار ہوں ڈوبا ہوا ہوں عصیاں میں
تو اس عمیق سمندر سے اب نکال مجھے
0 تبصرے