شعرِ عقیدتِ نبیﷺ خوب عطا ہوا مجھے

شعرِ عقیدتِ نبیﷺ خوب عطا ہوا مجھے



شعرِ عقیدتِ نبیﷺ خوب عطا ہوا مجھے
شکر، ہزار شکرِ رب،رزقِ ثنا ملا مجھے
عشقِ مجاز کا طلسم ، جلد ہی محو ہوگیا
شوقِ نوشتِ نعت نے ایسا مزہ دیا مجھے
صرف مُطاع ہیں نبیؐ ان کے سوا کوئی نہیں
راہِ عمل میں چاہیے آپ ﷺ کا نقشِ پا مجھے
حُبِّ نبیﷺ نے کھول دی راہِ نعوت کلک پر
ذکرِ نبیﷺ نے کردیا ، درد سے آشنا مجھے
شوکتِ سنجروسلیم ، جچتی نہیں نگاہ میں
عشقِ بلالؓ دے گیا ایسا اک آئینہ مجھے
بے عملی کا ہے مرض ، اس سے نجات کے لیے
پیرویِ رسولﷺ کی دیدے کوئی دوا مجھے
دعویء عشق کا فقط ایک عِیار ہے ، عمل
عہدِ صحابہء نبیؐ درس یہ دے گیا مجھے
جذبہء خندق و حنین کاش نصیب ہوسکے
طولِ امل کے درد سے چاہیے اب شِفا مجھے
نغمہء عشقِ مصطفٰےﷺ اپنی جگہ عزیزؔ ِ من
بے عملی بناگئی ‘ شیر بساط کا مجھے
عزیزؔ احسن ……
جمعرات: ۷؍رمضان المبارک ۱۴۳۶ھ؁ مطابق: ۲۵؍جون ۲۰۱۵ء؁تکمیل : جمعۃ المبارک، ۸؍رمضان المبارک ،۱۴۳۶ھ؁: ۲۶؍جون ۲۰۱۵ء
[email protected]
A-12 ، بلاک 13 ، گلستانِ جوہر، کراچی۔ پوسٹل کوڈ:75290

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے