نارتھ مہاراشٹر یونیورسٹی جلگاؤں کے نصاب میں کلامِ رضا کی شمولیت
جلگاؤں( ) یہ خبر نعتیہ ادب کو پسندیدگی کی نظر سے دیکھنے والوں بالخصوص امام احمد رضا محدث بریلوی کے معتقدین کے لیے باعث مسرت ہوگی کہ نارتھ مہاراشٹر یونیورسٹی جلگاؤں کے T.Y.B.A.کے نصاب میں نعتیہ کلام کوشامل کرتے ہوئے امام احمدرضا بریلوی رحمۃ اللہ علیہ کی نعت گوئی اور آپ کی چار نعتوںکی شمولیت کی گئی ہے۔اس طرح اپنے نصاب میں نعتیہ کلام کو شامل کرنے والی نارتھ مہاراشٹر یونیورسٹی جلگاؤں ریاست مہاراشٹر کی اولین یونیورسٹی قرار پائے گی۔ یونیورسٹی کے نصاب میں نعتیہ کلام کو شامل کرنے کے لیے نارتھ مہاراشٹر یونیورسٹی جلگاؤں کے بورڈ آف اسٹڈیز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمدسلیم انصاری کی ذاتی دلچسپی اوران کے رفقا نے کافی جدوجہد کی ۔
موصولہ اطلاعات کیمطابق شہر عزیز مالیگاؤں کے مشہور نعت گو شاعر نعتیہ ادب کے جواں سال محقق و ناقد وادیب ڈاکٹر محمدحسین مشاہد رضوی کو ڈاکٹر محمد سلیم انصاری نے تحریری تفصیلات روانہ کیںکہ اردو پرشین اینڈ عربک بورڈآف اسٹڈیز نارتھ مہاراشٹر یونیورسٹی جلگاؤں کی Revised Syllabusکے لیے میٹنگ کا اعلامیہ ظاہر کیا گیا ۔ اور ۲۶؍اپریل۲۰۱۱ء کوپہلی نشست میں ڈاکٹر محمدسلیم انصاری نے نصاب میں غزل ، مرثیہ، مثنوی ، قصیدہ اور رباعی وغیرہ کی طرح نعتیہ کلام کو بھی شامل کرنے کی تجویز پیش کی۔ جس پر کافی غور وخوض کیاگیا اوردوسری میٹنگ میں بحث کے لیے موضوع ملتوی کیا گیا ۔ اس میٹنگ میں ڈاکٹر ایم اقبال شیخ (جلگاؤں) ، پروفیسر صفیہ سلطان(نندوربار)، ڈاکٹر محمد کلیم ضیا (ممبئی) ، ڈاکٹر محمد سلمان برکتی ( مہرون جلگاؤں) ، اورپروفیسر مزمل الدین قاضی (مہرون جلگاؤں) شریک رہے۔
بعدہٗ دوسری میٹنگ ۲۶؍ نومبر ۲۰۱۱ء کو ڈاکٹر محمدسلیم انصاری کی چیرمن شپ میں منعقد ہوئی ۔ اس میں متفقہ طورپر بورڈ کے اراکین نے T.Y.B.A. کے اردو مضمون کے جنرل پیپر3کے لیے جو نصاب فائنل کیا اسمیں مطالعۂ نعت کو شامل کیا گیا۔ اس اہم میٹنگ میں فائنل کیے گئے نصاب کی تفصیلات یوں ہے(۱) صنف نعت گوئی ، (۲) مضامین سر سید احمد خان،(۳) کاروباری خطوط افسروں اور حاکموں کو عریضے ۔ اس دوسری میٹنگ میں درج بالا معزز حضرات کے علاوہ ڈاکٹرسید ذاکر علی (مہرون جلگاؤں) بھی موجود رہے ۔
ڈاکٹر مُشاہدر ضوی کو روانہ کردہ ڈاکٹرمحمدسلیم انصاری کے اس اہم مکتوب کے مطابق ۹؍ دسمبر ۲۰۱۱ء کو فیکلٹی میٹنگ ہوئی جس میں دوسری میٹنگ کی کارروائی پر سکہ مرتب ہوااور ۲۸؍ فروری ۲۰۱۲ء کو اکیڈمک کونسل نے مذکورہ بالا نصاب کوحتمی طور پر منظوری دیدی۔جس کے تحت نعتیہ ادب کے ضمن میں (۱) فن نعت گوئی اور اردو میں اس کاآغاز و ارتقا، (۲) اعلیٰ حضرت امام احمدرضا خان فاضل بریلوی کی نعت گوئی ، اور (۳) امام احمدرضا کی چار منتخب نعتوں ، واہ کیا جود و کرم ہے شہ بطحا تیرا، ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دئیے ہیں ، زمین وزماں تمہارے لیے اور سرور کہوں کہ مالک ومولیٰ کہوں تجھے کو خصوصی مطالعہ کے لیے شامل نصاب کیا گیا ہے۔
نارتھ مہاراشٹر یونیورسٹی جلگاؤں کے بورڈآف اسٹڈیز کے ڈائریکٹر محمد سلیم انصاری اور ڈاکٹر سید ذاکر علی (مہرون جلگاؤں) ،ڈاکٹر ایم اقبال شیخ (جلگاؤں) ، پروفیسر صفیہ سلطان(نندوربار)، ڈاکٹر محمد کلیم ضیا (ممبئی) ، ڈاکٹر محمد سلمان برکتی ( مہرون جلگاؤں) ، اورپروفیسر مزمل الدین قاضی (مہرون جلگاؤں)نے اپنی کاوش سے نارتھ مہاراشٹر یونیورسٹی کے نصاب میں نعتیہ کلام بالخصوص امام احمدرضا کی نعت گوئی اورانکی چار نعتوںکو شامل کرتے ہوئے ایک بہترین اور قابل تعریف کارنامہ انجام دیا ہے۔ ان حضرات کے اس نیک عمل کی سراہنا کرتے ہوئے علامہ وقار احمد عزیزی ( بھیونڈی) ، مشہور صحافی وشاعرسید علی انجم رضوی ( دھولیہ)، سہیل احمدصدیقی( بانی ہائیکو انٹرنیشنل کراچی) ، ادارۂ فکر نعت کرناٹک کے صدر غلام ربانی فدا، ڈاکٹر احمدعلی برقی اعظمی (دہلی) ،ڈاکٹر محمد حسین مشاہدرضوی، حمدو نعت اکیڈمی کے صدر ابرار کرت پوری ( دہلی) ، مفتی محمد رضا مرکزی ( ریسرچ اسکالر جامعۃ الرضابریلی) ،ا نٹرنیٹ پر جاری نعت پسندوں کے عالمی گروپ اردونعت پوئٹری کے جملہ ممبرس اور نعت ریسرچ سینٹرانٹرنیشنل کے اراکین نے نارتھ مہاراشٹر یونیورسٹی جلگاؤں کے بورڈآف اسٹڈیز کے جملہ ممبران کو تہہ دل سے مبارک باد پیش کی ہے اور دیگر یونیورسٹی کے بورڈ آف اسٹڈیز کے اراکین سے اپیل کی ہے کہ وہ بھی اپنی اپنی یونیورسٹی کے نصاب میں مطالعۂ نعت کو جگہ دیں۔
0 تبصرے