یہ جگنو نعت پڑھتے ہیں ستارے نعت پڑھتے ہیں

یہ جگنو نعت پڑھتے ہیں ستارے نعت پڑھتے ہیں



یہ
جگنو نعت پڑھتے ہیں ستارے نعت پڑھتے ہیں

سحرہوتے
ہی پیڑوں پرپرندے نعت پڑھتے ہیں


یہ
ایک زندہ حقیقت ہے کوئی جھٹلا نہیں سکتا

کہ
مائیں نعت پڑھتی ہیں تو بچے نعت پڑھتے ہیں


گلوں
کے خشک ہونٹوں سے گلے ملتی ہے شادابی

کبھی
بارشِ رحمت کے قطرے نعت پڑھتے ہیں


ہے
مداحِ پیمبر یہ نظام عالم ہستی

اجالے
تو  اجالے ہیں اندھیرے نعت پڑھتے ہیں


شہنشاہ
مدینہ کی محبت میںمگن ہوکر

سمندرکی
تہوںمیں رہنے والے نعت پڑھتے ہیں


فقط
حوروملک ،جن وبشر پہ ہی نہیں موقوف

نبی
کے عشق میںسارے کے سارے نعت پڑھتے ہیں


امام
الانبیا سے قبل جونبیوںپہ اتری ہیں

کتابیں
نعت  پڑھتی ہیں صحیفے نعت پڑھتے ہیں


ادب
سے مسجد نبوی میں ہیں حسان بن ثابت

نبی
کے روبرو ممبر پہ بیٹھے نعت پڑھتے ہیں


فقط
ہم ہی نہیں پڑھتے نبی کی نعت اے ساحل

نبی
کی شان میں اقدس میں فرشتے نعت پڑھتے ہیں

حشمت
رضاساحلؔ سیونڈیہہ


 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے