آہ جاتی ہے فلک پر رحم لانے کے لئے بادلو ہٹ جائو دے دو راہ جانے کے لئے

آہ جاتی ہے فلک پر رحم لانے کے لئے بادلو ہٹ جائو دے دو راہ جانے کے لئے

آغاحشرکاشمیری


آہ جاتی ہے فلک پر رحم لانے کے لئے
بادلو ہٹ جائو دے دو راہ جانے کے لئے


اے دعا! ہاں عرض کر عرش الٰہی تھام کے
اے خدا! اب پھیر دے رخِ گردش ایام کے


ڈھونڈتے ہیں اب مداوا سوزشِ غم کے لئے
کررہے ہیں زخمِ دل فریاد مرہم کے لئے


رحم کر اپنے نہ آئین کرم کو بھول جا
ہم تجھے بھولے ہیں لیکن تو نہ ہم کو بھول جا


خلق کے راندے ہوئے، دنیا کے ٹھکرائے ہوئے
آئے ہیں اب تیرے در پہ ہاتھ پھیلائے ہوئے


خوار ہیں، بدکار ہیں، ڈوبے ہوئے ذلت میں ہیں
کچھ بھی ہیں لیکن ترے محبوب کی امت میں ہیں


حق پرستوں کی اگر کی تونے دلجوئی نہیں
طعنہ دیں گے بت کہ مسلم کا خدا کوئی نہیں

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے